Allama Iqbal, otherwise called Mufassir-e-Quran (Translator of the Quran) and Hakeem-ul-Ummat (Sage of the Ummah), was a famous writer, rationalist, and lawmaker in English India who assumed a key part in motivating the Pakistan Development. Brought into the world on November 9, 1877, in Sialkot, Punjab, Allama Iqbal’s scholarly work basically centered around otherworldliness, mindfulness, and the recovery of Islamic idea.
His poems are praised for their ardent appeal for Muslims to rise from their sleep and pursue self-empowerment in addition to their profound intellectual insights. Millions of people all throughout the world are still inspired by the harmony, faith, and tenacity found in Allama Iqbal’s poetry.
Here we are presenting you some of famous allama iqbal poetry in urdu
یوں تو سید بھی ہو، مرزا بھی ہو، افغان بھی ہو
تم بھی کچھ ہو، بتاؤ تو مسلمان بھی ہو ؟
کہاں سے تو نے اے اقبال سیکھی ہے یہ درویشی
! کہ چر چا بادشاہوں میں ہے تیری بے نیازی کا
عشق بھی ہو حجاب میں، حسن بھی ہو حجاب میں
یا تو خود آشکار ہو یا مجھے آشکار کر
،سجدہ خالق کو بھی ، ابلیس سے یارانہ بھی
حشر میں کس سے عقیدت کا صلہ مانگے گا ؟
عشق قاتل سے بھی ، مقتول سے ہمدردی بھی
یہ بتا کس سے محبت کی جزا مانگے گا؟
ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں
ابھی عشق کے امتحاں اور بھی ہیں
حیا نہیں ہے زمانے کی آنکھ میں باقی
خدا کرے کہ جوانی تری رہے بے داغ
سودا گری نہیں یہ عبادت خدا کی ہے
اے بے خبر جزا کی تمنا بھی چھوڑ دے
جھپٹنا، پلٹنا، پلٹ کر جھپٹنا
لہو گرم رکھنے کا ہے اک بہانہ
تر ے آزاد بندوں کی نہ یہ دنیا نہ وہ دنیا
یہاں مرنے کی پابندی وہاں جینے کی پابندی
اس قوم کی شمشیر کی حاجت نہیں رہتی ہو
جس کے جوانوں میں خودی صورتِ فولاد
اپنے کردار پر پردہ ڈال کر اقبال
ہر شخص کہہ رہا ہے زمانہ خراب ہے